قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ الْأَذَانِ لِمَنْ جَمَعَ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ بَعْدَ ذَهَابِ وَقْتِ الْأُولَى مِنْهُمَا)

حکم : صحيح ، دون قوله : " ثم قال : الصلاة " و المحفوظ : " ثم أقام "

ترجمة الباب:

657 .   أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا شَرِيكٌ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كُنَّا مَعَهُ بِجَمْعٍ فَأَذَّنَ ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّى بِنَا الْمَغْرِبَ ثُمَّ قَالَ الصَّلَاةَ فَصَلَّى بِنَا الْعِشَاءَ رَكْعَتَيْنِ فَقُلْتُ مَا هَذِهِ الصَّلَاةُ قَالَ هَكَذَا صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْمَكَانِ

سنن نسائی:

کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: پہلی نماز کا وقت ختم ہونےکے بعد دو نمازیں جمع کرنے کی صورت میں ایک ہی اذان کافی ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

657.   حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ ہم مزدلفہ میں حضرت ابن عمر ؓ کے ساتھ تھے۔ آپ نے اذان کہی، پھر اقامت کہی اور ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی، پھر فرمایا: نماز کے لیے اٹھو، چنانچہ آپ نے ہمیں عشاء کی نماز دو رکعت پڑھائی۔ میں نے کہا: یہ کیسی نماز ہے؟ فرمانے لگے: میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اس جگہ ایسے ہی نماز پڑھی تھی۔