Sunan-nasai:
The Book of Leading the Prayer (Al-Imamah)
(Chapter: Coming to prayer early (before others))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
864.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا؛ ”نماز کے لیے جلدی آنے والے کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو ایک اونٹ صدقہ کرتا ہے۔ پھر جو اس کے بعد آتا ہے، وہ اس شخص کی طرح ہے جو گائے صدقہ کرتا ہے۔ پھر اس کے بعد آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو ایک مینڈھا صدقہ کرتا ہے۔ پھر جو اس کے بعد آتا ہے، وہ ا س شخص کی طرح ہے جو مرغی صدقہ کرتا ہے۔ پھر جو اس کے بعد آتا ہے، وہ اس شخص کی طرح ہے جو انڈا صدقہ کرتا ہے۔“
تشریح:
(1) اس حدیث میں نماز سے مراد نماز جمعہ ہے۔ مصنف نے عام نماز کو بھی نماز جمعہ پر محمول کیا ہے کیونکہ بعض روایات سے ہر نماز میں جلدی آنے کی فضیلت معلوم ہوتی ہے۔ لو یعلمون ما فی التھجیر۔۔ الخ(سنن النسائي، الأذان، حدیث:۶۷۲) (2) روایت میں لفظ [يُهْدِي] ہے جس سے مراد جانور کو حرم بھیجنا ہے تاکہ وہاں ذبح ہو اور تقرب حاصل ہو۔ یہاں مجازاً صدقے کے معنیٰ میں ہے کیونکہ مرغی اور انڈا قربان نہیں کیے جاتے، البتہ ان سے ثواب ضرور حاصل ہوتا ہے۔ بعض لوگوں نے قربانی والا معنیٰ کرکے اس حدیث سے مرغی کی قربانی ثابت کی ہے مگر انڈے کو کیسے اور کہاں سے ذبح کیا جائے گا؟ اس قسم کے مضحکہ خیز مسائل سے جمہور اہل علم کی مخالفت کرنا اور اپنے آپ کو تماشا بنانا ہے۔ سیاق و سباق اور مجموعی تناظر سے ہٹ کر صرف لفظوں سے استدلال بسااوقات گمراہی کا موجب بن جاتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ جمہور صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین کے منہج اور تعبیر کو مدنظر رکھا جائے۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا؛ ”نماز کے لیے جلدی آنے والے کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو ایک اونٹ صدقہ کرتا ہے۔ پھر جو اس کے بعد آتا ہے، وہ اس شخص کی طرح ہے جو گائے صدقہ کرتا ہے۔ پھر اس کے بعد آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو ایک مینڈھا صدقہ کرتا ہے۔ پھر جو اس کے بعد آتا ہے، وہ ا س شخص کی طرح ہے جو مرغی صدقہ کرتا ہے۔ پھر جو اس کے بعد آتا ہے، وہ اس شخص کی طرح ہے جو انڈا صدقہ کرتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
(1) اس حدیث میں نماز سے مراد نماز جمعہ ہے۔ مصنف نے عام نماز کو بھی نماز جمعہ پر محمول کیا ہے کیونکہ بعض روایات سے ہر نماز میں جلدی آنے کی فضیلت معلوم ہوتی ہے۔ لو یعلمون ما فی التھجیر۔۔ الخ(سنن النسائي، الأذان، حدیث:۶۷۲) (2) روایت میں لفظ [يُهْدِي] ہے جس سے مراد جانور کو حرم بھیجنا ہے تاکہ وہاں ذبح ہو اور تقرب حاصل ہو۔ یہاں مجازاً صدقے کے معنیٰ میں ہے کیونکہ مرغی اور انڈا قربان نہیں کیے جاتے، البتہ ان سے ثواب ضرور حاصل ہوتا ہے۔ بعض لوگوں نے قربانی والا معنیٰ کرکے اس حدیث سے مرغی کی قربانی ثابت کی ہے مگر انڈے کو کیسے اور کہاں سے ذبح کیا جائے گا؟ اس قسم کے مضحکہ خیز مسائل سے جمہور اہل علم کی مخالفت کرنا اور اپنے آپ کو تماشا بنانا ہے۔ سیاق و سباق اور مجموعی تناظر سے ہٹ کر صرف لفظوں سے استدلال بسااوقات گمراہی کا موجب بن جاتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ جمہور صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین کے منہج اور تعبیر کو مدنظر رکھا جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اول وقت میں نماز کے لیے جانے والے کی مثال اس شخص کی سی ہے جو اونٹ کی قربانی کرتا ہے، پھر جو اس کے بعد آئے وہ اس شخص کی طرح ہے جو گائے کی قربانی کرتا ہے، پھر جو اس کے بعد آئے وہ اس شخص کی طرح ہے جو بھیڑ کی قربانی کرتا ہے، پھر جو اس کے بعد آئے وہ اس شخص کی طرح ہے جو مرغی کی قربانی کرتا ہے، پھر جو اس کے بعد آئے وہ اس شخص کی طرح ہے جو انڈے کی قربانی کرتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah (RA) narrated that the Messenger of Allah (ﷺ) said: "The likeness of one who comes early to prayer is that of one who sacrificed a camel, then the one who comes after him is like one who sacrificed a cow, then the one who comes after him is like one who sacrificed a ram, then the one who comes after him is like one who sacrificed a chicken, then the one who comes after him is like one who sacrificed an egg."