تشریح:
وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے معلوم ہواکہ نکاح اعلانیہ کیا جاناچاہئے، خفیہ طورپر چوری چھپے نہیں، اس لیے کہ اعلانیہ نکاح کرنے پرکسی کو میاں بیوی کے تعلقات پر انگلی اٹھانے کا موقع نہیں ملتا۔ عموماً یہی دیکھنے میں آتا ہے کہ غلط نکاح ہی چھپ کر کیا جاتاہے۔