تشریح:
وضاخت:
۲؎: اوریہی قول صحیح اورراجح ہے۔
۳؎: ان لوگوں کا کہنا ہے کہ مہرعوض ہے تو جب شوہرعورت اور اس کے صیغے پرقابض نہ ہوا تومہرلازم نہیں ہوگا جیسے بیع خریدار کے حوالہ نہ ہو تواس پر ثمن لازم نہیں ہوتا، اورحدیث کا جواب ان لوگوں نے یہ دیا ہے کہ حدیث میں اضطراب ہے کبھی یہ معقل بن سنان سے مروی ہے اورکبھی معقل بن یسارسے اورکبھی بغیرنام کی تعیین کے قبیلہ اشجع کے ایک شخص سے، کبھی اشجع کے کچھ لوگوں سے، اس کاجواب یہ دیا جاتاہے کہ یہ اضطراب قادح نہیں ہے کیونکہ یہ شک و تردد دوصحابیوں کے درمیان ہے اس کی وجہ سے حدیث میں طعن نہیں ہوسکتا۔