تشریح:
وضاحت:
۱؎: یعنی اس حدیث کا سمرہ رضی اللہ عنہ کی مسند سے ہونا ہی صحیح ہے، ضمرہ مسند ابن عمر سے روایت کرکے وہم کا شکارہوگئے ہیں۔
نوٹ: (متابعات کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے ، ورنہ ثقات نے مرفوعا روایت کر نے میں حماد بن سلمہ کی مخالفت کی ہے، دیکھئے: الإرواء رقم: ۱۷۴۶)