قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الشَّرِيكَ شَفِيعٌ​)

حکم : منكر 

1371.02.  حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ و قَالَ أَكْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِنَّمَا تَكُونُ الشُّفْعَةُ فِي الدُّورِ وَالْأَرَضِينَ وَلَمْ يَرَوْا الشُّفْعَةَ فِي كُلِّ شَيْءٍ وَقَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ الشُّفْعَةُ فِي كُلِّ شَيْءٍ وَالْقَوْلُ أَصَحُّ.

مترجم:

1371.02.

اس سند میں ھناد نے ابوالاحوص سے اورابوالاحوص نے عبدالعزیزبن رفیع سے اورعبدالعزیزنے ابن ابی ملیکہ سے اورابن ابی ملیکہ نے نبی اکرمﷺ سے ابوبکربن عیاش کی حدیث کی طرح روایت کی ہے، ۶ - اکثر اہل علم کہتے ہیں کہ حقِ شفعہ کا نفاذ صرف گھر اور زمین میں ہوگا۔ ان لوگوں کی رائے میں شفعہ ہرچیز میں نہیں،۷- اور بعض اہل علم کہتے ہیں:شعفہ ہرچیز میں ہے۔ لیکن پہلاقول زیادہ صحیح ہے۔