قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدِّيَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي دِيَةِ الأَصَابِعِ​)

حکم : صحیح 

1391. حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَمْرٍو النَّحْوِيِّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دِيَةِ الْأَصَابِعِ الْيَدَيْنِ وَالرِّجْلَيْنِ سَوَاءٌ عَشْرٌ مِنْ الْإِبِلِ لِكُلِّ أُصْبُعٍ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي مُوسَى وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ

مترجم:

1391.

عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے انگلیوں کی دیت کے بارے میں فرمایا: ’’دونوں ہاتھ اوردونوں پیر برابرہیں ،(دیت میں) ہرانگلی کے بدلے دس اونٹ ہیں‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ اس سند سے ابن عباس کی حدیث حسن صحیح اورغریب ہے۔
۲۔ اہل علم کا عمل اسی پر ہے، سفیان ثوری، شافعی، احمد اوراسحاق بن راہویہ اسی کے قائل ہیں۔