قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدِّيَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي دِيَةِ الْكُفَّارِ​)

حکم : حسن صحيح 

1413.01.  وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ دِيَةُ عَقْلِ الْكَافِرِ نِصْفُ دِيَةِ عَقْلِ الْمُؤْمِنِ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو فِي هَذَا الْبَابِ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي دِيَةِ الْيَهُودِيِّ وَالنَّصْرَانِيِّ فَذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي دِيَةِ الْيَهُودِيِّ وَالنَّصْرَانِيِّ إِلَى مَا رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ و قَالَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ دِيَةُ الْيَهُودِيِّ وَالنَّصْرَانِيِّ نِصْفُ دِيَةِ الْمُسْلِمِ وَبِهَذَا يَقُولُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَرُوِيَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّهُ قَالَ دِيَةُ الْيَهُودِيِّ وَالنَّصْرَانِيِّ أَرْبَعَةُ آلَافِ دِرْهَمٍ وَدِيَةُ الْمَجُوسِيِّ ثَمَانُ مِائَةِ دِرْهَمٍ وَبِهَذَا يَقُولُ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ وَالشَّافِعِيُّ وَإِسْحَقُ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ دِيَةُ الْيَهُودِيِّ وَالنَّصْرَانِيِّ مِثْلُ دِيَةِ الْمُسْلِمِ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْكُوفَةِ.

مترجم:

1413.01.

اور اسی سند سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺنے فرمایا: ’’کافر کی دیت مومن کی دیت کا نصف ہے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ اس باب میں عبد اللہ بن عمرو ؓ کی حدیث حسن ہے۔
۲۔ یہودی اورنصرانی کی دیت میں اہل علم کا اختلاف ہے، یہودی اورنصرانی کی دیت کی بابت بعض اہل علم کا مسلک نبی اکرمﷺ سے مروی حدیث کے موافق ہے۔
۳۔ عمربن عبد العزیزکہتے ہیں: یہودی اورنصرانی کی دیت مسلمان کی دیت کا نصف ہے، احمد بن حنبل اسی کے قائل ہیں۔ عمربن خطاب ؓ کہتے ہیں: یہودی اورنصرانی کی دیت چارہزار درہم اورمجوسی کی آٹھ سو درہم ہے۔
۱۔ مالک بن انس، شافعی اوراسحاق بن راہویہ اسی کے قائل ہیں۔
۲۔ بعض اہل علم کہتے ہیں: یہودی اورنصرانی کی دیت مسلمانوں کی دیت کے برابرہے، سفیان ثوری اوراہل کوفہ کا یہی قول ہے۔