تشریح:
نوٹ:2-
(دوسری سند کے راوی عبد اللہ بن زید الازرق لین الحدیث (مقبول) ہیں ، مگر ان کی متابعت خالد بن زید یا یزید نے کی ہے (عند النسائی وابی داؤد) اس لیے یہ حدیث ’’حسن لغیرہ‘‘ کے درجہ تک پہنچ جاتی ہے، (نیز اس ٹکڑے کے مزید شواہد کے لیے ملاحظہ ہو: الصحیحۃ : ۳۱۵)