تشریح:
وضاحت:
۱ ؎: حاکموں اورحکومتی عہدہ داروں کے پاس اہل ایمان اورصالح لوگوں کی چغلی کرنے والوں، ان کی رپورٹیں بنا بنا کرپیش کرنے والوں اور جھوٹ سچ ملا کر اپنے مفادات حاصل کرنے والوں کو اللہ کے عذاب اور اُس کی سزا کو ہمیشہ مدّنظر رکھناچاہئے، دنیاوی مفادات چاردن کی زندگی سے تعلق رکھتے ہیں جب کہ اُخروی حیات کا آخری کوئی سرانہیں۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في " السلسلة الصحيحة " 3 / 29 :
أخرجه البخاري ( 7 / 86 ) و مسلم ( 1 / 71 ) و أبو داود ( 2 / 297 ) و الترمذي
( 1 / 364 ) و صححه ، و الطيالسي ( ص 56 رقم 421 ) و أحمد ( 5 / 382 و 389 و
392 و 402 و 404 ) عن همام بن الحارث عن حذيفة بن اليمان مرفوعا .
و له طريق أخرى عنه عند مسلم و أحمد ( 5 / 391 و 396 و 398 و 406 ) و ابن حبان
في " روضة العقلاء " ص ( 153 ) عن أبي وائل عنه بلفظ : " نمام " . و هو بمعنى
" قتات " .