قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّدَاوِي بِالْعَسَلِ​)

حکم : صحیح 

2082. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي المُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنَّ أَخِي اسْتَطْلَقَ بَطْنُهُ، فَقَالَ: «اسْقِهِ عَسَلًا» فَسَقَاهُ ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَدْ سَقَيْتُهُ عَسَلًا فَلَمْ يَزِدْهُ إِلَّا اسْتِطْلَاقًا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اسْقِهِ عَسَلًا» فَسَقَاهُ ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَدْ سَقَيْتُهُ عَسَلًا فَلَمْ يَزِدْهُ إِلَّا اسْتِطْلَاقًا، قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «صَدَقَ اللَّهُ وَكَذَبَ بَطْنُ أَخِيكَ، اسْقِهِ عَسَلًا» فَسَقَاهُ عَسَلًا فَبَرَأَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

مترجم:

2082.

ابوسعید خدری ؓ کہتے ہیں: نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک آدمی نے آکرعرض کیا : میرے بھائی کو دست آ  رہاہے ، آپﷺ نے فرمایا: ’’اسے شہدپلاؤ‘‘، چنانچہ اس نے اسے پلا یا، پھر آیا اورعرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! میں نے اسے شہدپلایا لیکن اس سے دست میں اوراضافہ ہوگیاہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اسے شہدپلاؤ، اس نے اسے شہد پلایا، پھرآپﷺ کے پاس آیا اورعرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! میں نے اسے شہدپلایا لیکن اس سے دست میں اوراضافہ ہوگیا ہے، ابوسعید خدری کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ (اپنے قول میں) سچاہے، اورتمہارے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے، اس کو شہدپلاؤ‘‘، چنانچہ اس نے شہد پلایا تو (اس بار) اچھاہوگیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔