تشریح:
نوٹ: (امام ترمذی نے حدیث پر غریب ہونے کا حکم لگایا ہے، اور ایسے ہی تحفۃ الأشراف میں ہے، نیز ترمذی نے لکھا ہے کہ أعمش کا سماع انس سے نہیں ہے (تحفۃ الأشراف) لیکن منذری کہتے ہیں کہ اس حدیث کے بارے میں امام ترمذی نے فرمایا: حديث حسن صحيح اور خود منذری نے کہا کہ سند کے رواۃ ثقات ہیں، دوسرے طرق اورشواہد کی بنا پر حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: صحیح الترغیب ۲۸۸۲، ۲۸۸۳، وتراجع الألبانی ۵۱۱)