قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ صِفَةِ جَهَنَّمَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ شَرَابِ أَهْلِ النَّارِ​)

حکم : ضعیف 

2584.02. وَبِهَذَا الإِسْنَادِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَوْ أَنَّ دَلْوًا مِنْ غَسَّاقٍ يُهْرَاقُ فِي الدُّنْيَا لَأَنْتَنَ أَهْلَ الدُّنْيَا»: " هَذَا حَدِيثٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ رِشْدِينَ بْنِ سَعْدٍ، وَفِي رِشْدِينَ مَقَالٌ، وَقَدْ تُكُلِّمَ فِيهِ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ، وَمَعْنَى قَوْلِهِ كِثَفُ كُلِّ جِدَارٍ: يَعْنِي غِلَظَهُ .

مترجم:

2584.02.

ابوسعید خدری ؓ سے اسی سند سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’اگر غساق (جہنمیوں کے مواد) کا ایک ڈول دنیا میں بہا دیاجائے تو دنیا والے سڑجائیں‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ اس حدیث کو ہم صرف رشدین بن سعد کی روایت سے جانتے ہیں اور رشدین کے بارے میں لوگوں نے کلام کیا ہے، ان کے حافظے کے تعلق سے کلام کیا گیا ہے۔
۲۔ رسول اللہ ﷺ کے قول (كِثَفُ كُلِّ جِدَارٍ) کا مطلب ہے ہردیوار کی موٹائی۔