تشریح:
وضاحت:
۱؎: اس حدیث میں یہ ترغیب ہے کہ علم کو حاصل کرکے اسے اچھی طرح محفوظ رکھا جائے اور اسے دوسروں تک پہنچایا جائے کیوں کہ بسا اوقات پہنچانے والے سے کہیں زیادہ ذی علم اور عقلمند وہ شخص ہو سکتا ہے جس تک علم دین پہنچایا جا رہا ہے، گویا دعوت و تبلیغ کا فریضہ برابر جاری رہنا چاہیے۔