تشریح:
وضاحت:
۱؎: تمہارے دلوں میں جو کچھ ہے اسے تم ظاہر کرو یا چھپاؤ، اللہ تعالیٰ اس کا حساب تم سے لے گا، پھر جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے سزا دے (البقرۃ: ۲۸۴)۔
۲؎: اللہ تعالیٰ کسی جان کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا، جو نیکی کرے وہ اس کے لیے اور جو برائی کرے وہ بھی اس پر ہے (البقرۃ: ۲۸۶)۔
نوٹ: (سدی اور علی رضی الله عنہ کے درمیان کا راوی مبہم ہے)