تشریح:
وضاحت:
۲؎: (خندقوں والے ہلاک کئے گئے وہ ایک آگ تھی ایندھن والی، جب کہ وہ لوگ اس کے آس پا س بیٹھے تھے اور مسلمانوں کے ساتھ جو کر رہے تھے اس کو اپنے سامنے دیکھ رہے تھے، یہ لوگ ان مسلمانوں سے (کسی اور گناہ کا) بدلہ نہیں لے رہے تھے سوائے اس کے کہ وہ اللہ غالب لائق حمد کی ذات پر ایمان لائے تھے (البروج:۴-۸)
یہ واقعہ رسول اللہ کی ولادت سے پچاس سال پہلے ملک یمن میں پیش آیا تھا، اس ظالم بادشاہ کا نام ذو نواس یوسف تھا، یہ یہودی المذہب تھا، (تفصیل کے لیے دیکھئے الرحیق المختوم / صفی الرحمن مبارکپوری)۔