تشریح:
وضاحت:
۱؎: اس دن تم سے ضرور بالضرور نعمتوں کا سوال ہو گا (التکاثر:۸)۔
۲؎: یعنی ان دونوں نعمتوں کے بارے میں بھی پوچھا جائے گا، اور دوسرے اور بہت سی نعمتیں بھی حاصل ہو جائیں گی۔
۳؎: مدینہ کی کھجوریں عموماً کالی ہوتی تھیں، اورپانی کو اغلباً کالا کہہ دیا جاتا تھا اس لیے ان دونوں کو عرب (الأَسوَدَانِ) (دو کالے کھانے) کہا کرتے تھے۔