تشریح:
وضاحت:
۱؎: مراد وہ غلام ہے: جس نے غلامی سے آزادی کے لیے اپنے مالک سے کسی متعین رقم کی ادائیگی کا معاہدہ کیا ہو۔
۲؎: اے اللہ! تو ہمیں حلال دے کر حرام سے کفایت کر دے، اور اپنے فضل (رزق، مال ودولت) سے نواز کر اپنے سوا کسی اور سے مانگنے سے بے نیاز کر دے۔