قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات وشمائل للنبیﷺ

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ قَولِ ابنِ سَمُرَۃَ کَانَ فِی سَاقِ رَسُولُ اللہﷺ حَموشة...)

حکم : ضعیف 

3648. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ أَبِي يُونُسَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ مَا رَأَيْتُ شَيْئًا أَحْسَنَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَأَنَّ الشَّمْسَ تَجْرِي فِي وَجْهِهِ وَمَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَسْرَعَ فِي مِشْيَتِهِ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَأَنَّمَا الْأَرْضُ تُطْوَى لَهُ إِنَّا لَنُجْهِدُ أَنْفُسَنَا وَإِنَّهُ لَغَيْرُ مُكْتَرِثٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ

مترجم:

3648.

ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ﷺ سے زیادہ خوبصورت کسی کو نہیں دیکھا، گویا آپﷺ کے چہرہ پر سورج پھر رہا ہے، اور نہ میں نے کسی کو آپﷺ سے زیادہ تیز رفتار دیکھا، گویا زمین آپﷺ کے لیے لپیٹ دی جاتی تھی، ہمیں آپﷺ کے ساتھ چلنے میں زحمت اٹھانی پڑتی تھی اور آپﷺ کوئی دقت محسوس کئے بغیر چلے جاتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے۔