تشریح:
وضاحت:
۱؎: غزوہ احزاب کے موقع پر نبی اکرم ﷺ نے جب کفار کی سرگرمیوں کا پتہ لگانے کے لیے یہ اعلان کیا کہ کون ہے جو مجھے کافروں کے حال سے با خبر کرے اور ایسا آپﷺ نے تین بار کہا، تینوں مرتبہ زبیر رضی اللہ عنہ کے سوا کسی نے بھی جواب نہیں دیا، اسی موقع پر آپﷺ نے زبیر رضی اللہ عنہ کے حق میں یہ فرمایا تھا: (اِنَّ لِکُلِّ نَبِیٍّ حِوَارِیاً وَ اِنَّ حِوَارِیْ اَلزُّبَیْرُ بْنُ الْعَوَامُ) یہ بھی یاد رکھئے کہ زبیربن عوام نبی اکرمﷺ کی سگی پھوپھی صفیہ رضی اللہ عنہا کے بیٹے تھے، اور اُن کی شادی اُم المومنین عائشہ ؓ کی بڑی بہن اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہم کے ساتھ ہوئی تھی۔