تشریح:
(1) اس حدیث میں حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کے قطعی جنتی ہونے کی بشارت ہے۔
(2) یہ افضلیت جزوی ہے کیونکہ انہیں صرف نوجوانوں کے سردار قرار دیا گیا ہے۔ معمر جنتی اس میں شامل نہیں، اسی طرح ان کی افضلیت صرف امتیوں پر ہے، انبیائے کرام علیھم السلام کا درجہ بہرحال بلند ہے۔
(3) حضرت حسن اور حسین رضی اللہ عنہما جوانی میں فوت نہیں ہوئے لیکن ان جنتیوں کے سردار ہیں جوجوانی کی عمر میں فوت ہوئے۔ کسی جماعت کا سردار ایسا شخص بھی مقرر کیا جا سکتا ہے جو بعض لحاظ سے ان میں شامل نہ ہو۔ واللہ أعلم.
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في "السلسلة الصحيحة" 2 / 448 :
رواه ابن المبارك في " الزهد " ( 188 / 1 من الكواكب 575 و رقم 712 - طبع الهند
) : حدثنا ابن لهيعة حدثنا يزيد بن أبي حبيب أن أبا سالم الجيشاني أتى إلى أبي
أمية في منزله فقال : إني سمعت أبا ذر يقول : فذكره مرفوعا و زاد في آخره :
" فقد جئتك في منزلك " .
قلت : و هذا سند صحيح ، رجاله كلهم ثقات و ابن لهيعة صحيح الحديث إذا روى عنه
أحد العبادلة و ابن المبارك أحدهم . و قد رواه عنه عبد الله بن وهب أيضا في
" الجامع " ( ص 36 ) .