قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْوِتْرِ آخِرَ اللَّيْلِ)

حکم : صحیح 

1187. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي غَنِيَّةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ خَافَ مِنْكُمْ أَنْ لَا يَسْتَيْقِظَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ فَلْيُوتِرْ مِنْ أَوَّلِ اللَّيْلِ ثُمَّ لِيَرْقُدْ وَمَنْ طَمِعَ مِنْكُمْ أَنْ يَسْتَيْقِظَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ فَلْيُوتِرْ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ فَإِنَّ قِرَاءَةَ آخِرِ اللَّيْلِ مَحْضُورَةٌ وَذَلِكَ أَفْضَلُ

مترجم:

1187.

حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس کو یہ خوف ہو کہ وہ رات کے آخری حصے میں نہیں جاگ سکے گا وہ رات کی ابتدا میں (عشاء کے بعد) وتر پڑھ کر سو جائے اور جسے یہ امید ہو کہ وہ رات کے آخری حصے میں جاگ پڑے گا، اسے چاہیے کہ رات کے آخری حصے میں وتر پڑھے کیوں کہ رات کے آخری حصے میں تلاوت (سننے) کے لئے (فرشتے) حاضر ہوتے ہیں اور یہ افضل ہے۔‘‘