تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) نماز وتر رات کے ابتدائی حصے میں بھی ادا کی جاسکتی ہے۔ اور آخری حصے میں بھی
(2) شروع رات میں تہجد اور وتر پڑھنے کا یہ فائدہ ہے کہ قضا ہو جانے کا خطرہ نہیں رہتا۔ لیکن رات کے آخر میں تہجد پڑھنا عزم اور حوصلے والوں کا کام ہے۔ اس لئے وہ افضل ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت ورجاله موثقون (5/22)
والآخر : عن كعب بن عجرة أنه مر بسلمان وهو مرابط في بعض قرى فارس فقال له : مالك ههنا ؟ قال أرابط قال : ألا أخبرك بأمر سمعته من رسول الله ( صلى الله عليه وسلم ) يقول : فذكره دون قوله وأجري عليه رزقه ) أخرجه ابن أبي عاصم ( 101 / 1 - 2 ) قلت : ورجاله ثقات ولولا عنعنة الوليد بن مسلم في إسناده لقطعت بصحته .