تشریح:
(1) والدین کا ذکر اور جمع کرنے کا مطلب یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کو مخاطب کر کے فرمایا: ’’میرے ماں باپ تجھ پر قربان۔‘‘ جنگ میں بہادری سے لڑنے کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی حوصلہ افزائی کے طور پر یہ الفاظ فرمائے۔ صحیح بخاری میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زبیر کے لیے اپنے والدین کو اس وقت بھی جمع کیا تھا جب وہ بنوقریظہ کی خبر لے کر آئے تھے۔ (صحيح البخاري، فضائل اصحاب النبي صلي الله عليه وسلم، باب مناقب الزبير...الخ‘ حديث:3720)
(2) غزوہ اُحد کے دوران میں ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سعد بن ابو وقاص رضی اللہ عنہ سے بھی فرمایا تھا: ’’تیر چلاؤ! میرے ماں باپ تم پر قربان۔‘‘ (صحيح البخاري‘ الادب‘ باب قول الرجل‘ فداك ابي و امي‘ حديث:6184)
(3) حضرت زبیر اور حضرت سعد بن ابو وقاص رضی اللہ عنہما دونوں عشرہ مبشرہ میں شامل ہیں۔