تشریح:
فوائد ومسائل:
(1) ہر عمل کے لئے خلوص نیت بہت ضروری ہے۔ روزے اور قیام کا ثواب بھی تب ہی مل سکتا ہے۔ جب یہ عمل محض اللہ کی رضا کے حصول کےلئے ہو۔ ریاکاری کے طور پرنہ ہو۔
(2) گزشتہ گناہوں کی معافی سے عام طور پر صغیرہ گناہوں کی معافی مراد لی گئی ہے۔ لیکن بعض اوقات کسی بڑی نیکی کی وجہ سے کبیرہ گناہ معاف ہوسکتا ہے۔ روزہ اور قیام جس قدر خلوص نیت کا حامل اور سنت کے مطابق ہوگا۔ اتنا ہی زیادہ گناہوں کی معافی کا باعث ہوگا۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه في
"صحيحيهما") .
إسناده: حدثنا مَخْلَد بن خالد وابن أبي خلف قالا: ثنا سفيان عن الزهري
عن أبي سلمة عن أبي هريرة.
قال أبو داود: " وكذا رواه يحيى بن أبي كثير عن أبي سلمة. ومحمد بن
عمرو عن أبي سلمة ".
قلت: رواية محمد بن عمرو؛ وصلها أحمد كما خرجته آنفاً.
وروى منه ابن ماجه (1326) الشطر الأول فقظ؛ دون قوله: " وقامه ".
وأما رواية يحيى بن أبي كثير؛ فوصلها مسلم (2/177) ، والنسائي
(1/308) ، والدارمي (2/26) ، وأحمد (2/408و 423) ؛ وصرح بتحديث يحيى
عن أبي سلمة.
والحديث أخرجه البخاري (1/500- 501) ، والنسائي (1/308) ، وأحمد
(2/241) من طرق عن سفيان... به.
الإرواء (906