قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابُ مَا جَاءَ فِي صَلَاةِ الْحَاجَةِ)

حکم : ضعیف جداً 

1384. حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الْعَبَّادَانِيُّ عَنْ فَائِدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى الْأَسْلَمِيِّ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ إِلَى اللَّهِ أَوْ إِلَى أَحَدٍ مِنْ خَلْقِهِ فَلْيَتَوَضَّأْ وَلْيُصَلِّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ لِيَقُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْحَلِيمُ الْكَرِيمُ سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مُوجِبَاتِ رَحْمَتِكَ وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِكَ وَالْغَنِيمَةَ مِنْ كُلِّ بِرٍّ وَالسَّلَامَةَ مِنْ كُلِّ إِثْمٍ أَسْأَلُكَ أَلَّا تَدَعَ لِي ذَنْبًا إِلَّا غَفَرْتَهُ وَلَا هَمًّا إِلَّا فَرَّجْتَهُ وَلَا حَاجَةً هِيَ لَكَ رِضًا إِلَّا قَضَيْتَهَا لِي ثُمَّ يَسْأَلُ اللَّهَ مِنْ أَمْرِ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ مَا شَاءَ فَإِنَّهُ يُقَدَّرُ

مترجم:

1384.

حضرت عبداللہ بن ابی اوفی اسلمی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ’’جس کو اللہ سے یا مخلوق میں سے کسی سے کوئی حاجت درپیش ہو، اسے چاہیے کہ وضو کر کے دو رکعتیں پڑھے پھر کہے: ( لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْحَلِيمُ الْكَرِيمُ سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مُوجِبَاتِ رَحْمَتِكَ وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِكَ وَالْغَنِيمَةَ مِنْ كُلِّ بِرٍّ وَالسَّلَامَةَ مِنْ كُلِّ إِثْمٍ أَسْأَلُكَ أَلَّا تَدَعَ لِي ذَنْبًا إِلَّا غَفَرْتَهُ وَلَا هَمًّا إِلَّا فَرَّجْتَهُ وَلَا حَاجَةً هِيَ لَكَ رِضًا إِلَّا قَضَيْتَهَا لِی) ’’اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو حلم والا اور کرم والا ہے۔ پاک ہے اللہ جو عرش عظیم کا مالک ہے، تمام تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو جہانوں کو پالنے والا ہے۔ اے اللہ! میں تجھ سے وہ چیزیں (اعمال و خصال) مانگتا ہوں جو تیری رحمت کا سبب ہیں اور تیری بخشش کا باعث بننے والے (اعمال) اور ہر نیکی میں حصہ اور ہر گناہ سے سلامتی کا سوال کرتا ہوں۔ میں تجھ سے یہ درخواست کرتا ہوں کہ میرا کوئی گناہ معاف کیے بغیر، کوئی غم ختم کیے بغیر اور کوئی حاجت جو تیری رضا کے مطابق ہو، پوری کیے بغیر نہ چھوڑ۔‘‘ پھر اللہ تعالیٰ سے دنیا اور آخرت کی جو حاجت چاہے مانگ لے۔ اس کی قسمت میں وہ چیز ہو جائے گی۔‘‘