قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات وشمائل للنبيﷺ

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ ذِكْرِ وَفَاتِهِ وَدَفْنِهِﷺ)

حکم : صحیح 

1630.01. وحَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ فَاطِمَةَ، قَالَتْ: حِينَ قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «وَا أَبَتَاهُ، إِلَى جِبْرَائِيلَ أَنْعَاهُ، وَا أَبَتَاهُ، مِنْ رَبِّهِ مَا أَدْنَاهُ، وَا أَبَتَاهُ، جَنَّةُ الْفِرْدَوْسِ مَأْوَاهُ، وَا أَبَتَاهُ أَجَابَ رَبًّا دَعَاهُ» قَالَ حَمَّادٌ فَرَأَيْتُ ثَابِتًا حِينَ حَدَّثَ بِهَذَا الْحَدِيثِ بَكَى حَتَّى رَأَيْتُ أَضْلَاعَهُ تَخْتَلِفُ.

مترجم:

1630.01.

حضرت انس ؓ نے (مزید) فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ کی وفات ہوئی تو فاطمہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: ہائے ابا جان! جبریل ؑ کو آپ کی وفات کی خبر دیتی ہوں۔ ہائے ابا جان! آپ کو اپنے رب کا کتنا قرب حاصل ہے۔ ہائے ابا جان! جنت الفردوس آپ کا ٹھکانا ہے۔ ہائے ابا جان! رب نے آپ کو بلایا اور آپ نے اس کے بلاوے پر لبیک کہہ دیا۔ حماد بن زید ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے (اپنے استاد اور انس ؓ کے شاگرد) جناب ثابت رحمۃ اللہ علیہ کو دیکھا کہ جب انہوں نے یہ حدیث بیان فرمائی تو بہت روئے حتی کہ آپ کی پسلیاں اوپر نیچے ہوتی نظر آتیں۔