قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ ذِكْرِ وَفَاتِهِ وَدَفْنِهِﷺ)

حکم : صحیح 

1632. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كُنَّا نَتَّقِي الْكَلَامَ وَالِانْبِسَاطَ إِلَى نِسَائِنَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَخَافَةَ أَنْ يُنْزَلَ فِينَا الْقُرْآنُ فَلَمَّا مَاتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَكَلَّمْنَا

مترجم:

1632.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں ہم اپنی عورتوں سے بات کرتے ہوئے اور بے تکلفی کا اظہار کرتے ہوئے بھی ڈرتے تھے، اس ڈر سے کہ قرآن (میں ہماری کسی غلطی پر تنبیہ والا فرمان) نازل ہو جائے گا۔ جب رسول اللہ ﷺ کی وفات ہوگئی تو ہم ( ہر قسم کی) باتیں کرنے لگے۔ (اس درجے کی احتیاط نہ رہی۔)