تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) اس سے صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کے دل میں نبی اکرمﷺ کے احترام اور محبت کا اظہار ہوتا ہے کہ بات کرتے ہوئے بھی احتیاط کرتے تھے۔
(2) صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کا ایمان اس قدر قوی تھا کہ آپﷺ کی مجلس ہی میں نہیں بلکہ گھروں میں تنہائی میں بھی اپنے اقوال وافعال میں اسی طرح محتاط رہتے تھے۔
(3) صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کا یہ عقیدہ نہیں تھا کہ نبی کریمﷺ براہ راست ہماری باتیں سن رہے ہیں۔ اور ہمارے اعمال دیکھ رہے ہیں بلکہ یہ عقیدہ تھا کہ آپ ﷺ کو وحی کے ذریعے سے ہمارے اعمال کی اطلاع ہوسکتی ہے۔