قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ ذِكْرِ وَفَاتِهِ وَدَفْنِهِﷺ)

حکم : ضعیف (الألباني)

1637. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْمِصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَيْمَنَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ نُسَيٍّ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكْثِرُوا الصَّلَاةَ عَلَيَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَإِنَّهُ مَشْهُودٌ تَشْهَدُهُ الْمَلَائِكَةُ وَإِنَّ أَحَدًا لَنْ يُصَلِّيَ عَلَيَّ إِلَّا عُرِضَتْ عَلَيَّ صَلَاتُهُ حَتَّى يَفْرُغَ مِنْهَا قَالَ قُلْتُ وَبَعْدَ الْمَوْتِ قَالَ وَبَعْدَ الْمَوْتِ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَى الْأَرْضِ أَنْ تَأْكُلَ أَجْسَادَ الْأَنْبِيَاءِ فَنَبِيُّ اللَّهِ حَيٌّ يُرْزَقُ

سنن ابن ماجہ: کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: رسول اللہ ﷺ کی وفات اور آپ کے دفن کا بیان)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

1637.

حضرت ابو درداء ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جمعے کے دن مجھ پر درود زیادہ پڑھا کرو، اس میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور جو شخص بھی مجھ پر درود پڑھ گا تو اس کے فارغ ہونے تک اس کا درود میرے سامنے پیش کیا جاتا رہے گا۔‘‘ میں نے عرض کیا: اور وفات کے بعد؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اور وفات کے بعد بھی (ایسے ہی ہوگا) اللہ نے زمین پر حرام کر دیا ہے کہ وہ نبیوں کے جسموں کو کھائے، چنانچہ اللہ کا نبی زندہ ہوتا ہے، اسے رزق ملتا ہے۔‘‘