تشریح:
فائده: یہ روایت اگرچہ سنداً ضعیف ہے۔ تاہم صحیح روایت سے روزے کی حالت میں مسواک کرنا ثابت ہے اس سے روزے میں فرق نہیں آتا۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے صحیح البخاری میں کتاب الصوم میں ایک باب کا عنوان اس طرح درج کیا ہے۔ (باب مسواک الرطب والیابس للصائم) یعنی روزے دار کا تازہ یا خشک مسواک کرنا اس کے بعد بیان کرتے ہیں۔ کہ حضرت عامر بن ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مذکور ہے انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو روزے کی حالت میں مسواک کرتے اتنی بار دیکھا ہے۔ کہ میں شمار نہیں کرسکتا۔ دیکھئے: (صحیح البخاري، الصوم، باب سواك الرطب والیا بس للصائم، قبل حدیث:1934)
الحکم التفصیلی:
"قلت : ظاهر هذا اللفظ توثيق مجالد ، فإن قصد ذلك فقد ناقض هذا في "باب الغنيمة لمن شهد الوقعة" فقال : "مجالد ضعيف" ، وإن قصد بذلك تضعيفه ، فقد أخطأ في عبارته ؛ فضعفه بلفظ يقتضي التوثيق ، ومجالد وإن تكلموا فيه فقد وثقه بعضهم ، وأخرج له مسلم في "صحيحه"" .
قلت : المتقرر فيه أنه لا يحتج به ؛ قال الذهبي : "فيه لين" . وقال الحافظ : "ليس بالقوي ، وقد تغير في آخر عمره" . ولذلك ؛ لم يحتج به مسلم ، وإنما روى له مقروناً كما في "الترغيب" (4/ 291) ، فإطلاق ابن التركماني عزوه إليه إنما هو من تعصبه لمذهبه وعلى البيهقي . والله المستعان .