تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) نکاح کا اعلان کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ایجاب و قبول مسلمانوں کی مجلس میں کیا جائے اور ولیمے کی دعوت کی جائے تاکہ عام لوگوں کو اس کا علم ہو جائے کہ فلاں شخص کا نکاح فلاں خاتون سے ہوا ہے۔ اس طرح ناجائز تعلقات کا راستہ بند ہو جائے گا۔
(2) اس روایت کا پہلا حصہ شیخ البانی رحمة الله عليه کے نزدیک حسن ہے۔ دیکھیئے: ( إرواء الغلیل: 7؍50، رقم:1993) تاہم دف بجانے کا ذکر بھی دیگر روایات سے ثابت ہے، بشرطیکہ شرعی حدود کے اندر ہو جیسا کہ آگے وضاحت آرہی ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت : وفي ( التقريب ) : ( متروك الحديث ) . قلت : ورواه الترمذي ( 1 / 202 ) عن عيسى بن ميمون الأنصاري عن القاسم بن محمد به وزاد : ( واجعلوه في المساجد ) . وهو بهذه الزيادة منكر كما بينته في ( الاحاديث الضيفة ) ( 982 ) . وزاد البيهقى زيادة أخرى بلفظ : ( فإذا خطب أحدكم امرأة وقد خضب بالسواد فليعلمها . ولا يغرنها ) . وقال : ( عيسى بن ميمون ضعيف ) . وأما الجملة الأولى من الحديث فقد ورد من حديث عبد الله بن الزبير مرفوعا بسند حسن . وهو مخرج في كتابي ( آداب الزفاف ) ( ص 105 ) .