قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِيمَا أَنْكَرَتِ الْجَهْمِيَّةُ)

حکم : صحیح 

194. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا قَضَى اللَّهُ أَمْرًا فِي السَّمَاءِ، ضَرَبَتِ الْمَلَائِكَةُ أَجْنِحَتَهَا خُضْعَانًا لِقَوْلِهِ، كَأَنَّهُ سِلْسِلَةٌ عَلَى صَفْوَانٍ، {إِذَا فُزِّعَ} عَنْ قُلُوبِهِمْ قَالُوا: مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ؟ قَالُوا الْحَقَّ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْكَبِيرُ، قَالَ: فَيَسْمَعُهَا مُسْتَرِقُو السَّمْعِ بَعْضُهُمْ فَوْقَ بَعْضٍ، فَيَسْمَعُ الْكَلِمَةَ فَيُلْقِيهَا إِلَى مَنْ تَحْتَهُ، فَرُبَّمَا أَدْرَكَهُ الشِّهَابُ قَبْلَ أَنْ يُلْقِيَهَا إِلَى الَّذِي تَحْتَهُ، فَيُلْقِيهَا عَلَى لِسَانِ الْكَاهِنِ، أَوِ السَّاحِرِ، فَرُبَّمَا لَمْ يُدْرَكْ حَتَّى يُلْقِيَهَا، فَيَكْذِبُ مَعَهَا مِائَةَ كَذْبَةٍ، فَتَصْدُقُ تِلْكَ الْكَلِمَةُ الَّتِي سُمِعَتْ مِنَ السَّمَاءِ

مترجم:

194.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب اللہ تعالیٰ آسمان میں کسی کام کا فیصلہ فرماتا ہے، تو فرشتے فرمان الٰہی سن کر اپنے پر ہلا کر خشوع کا اظہار کرتے ہیں۔ (وہ آواز اتنی پُر ہیبت ہوتی ہے) گویا وہ ہموار پتھر پر زنجیر (ٹکرانے کی آواز) ہے۔ حتی کہ جب ان کے دلوں سے خوف کا اثر ختم ہوتا ہے تو (ایک دوسرے سے) کہتے ہیں: تمہارے رب نے کیا فرمایا؟ وہ کہتے ہیں: سچ فرمایا، اور وہ بلندیوں والا، کبریائی والا ہے۔ پھر چوری چھپے سننے والے اسے سننے کی کوشش کرتے ہیں جو ایک دوسرے کے اوپر ہوتے ہیں۔ تو (ان میں سے کوئی) ایک لفظ سن لیتا ہے اور اپنے سے نیچے والے کو بتاتا ہے۔ کبھی تو اسے شہاب ثاقب آ لیتا ہے، قبل اس سے کہ وہ اپنے سے نیچے والے کو بتائے، جسے وہ جادو گریا کاہن کی زبان پر جاری کرے۔ اور کبھی اس تک نہیں پہنچتا حتی کہ وہ اپنے سے نیچے والے کو بتا دیتا ہے۔ وہ اس کے ساتھ (اپنے پاس سے) سو جھوٹ ملا دیتا ہے۔ وہ اس میں سچی بات وہی ثابت ہوتی ہے جو آسمان سے سنی گئی تھی۔‘‘