تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) رضاعت سے محرم کا رشتہ تب قائم ہوتا ہے جب بچے کو دو سال کی عمر کے اندر دودھ پلایا گیا ہو۔ اور کم از کم پانچ بار پیٹ بھر کر دودھ پلایا گیا ہو۔ اگر کسی بچے کو دو سال کی عمر ہو جانے کے بعد دودھ پلایا گیا ہو تو یہ دودھ پلانا معتبر نہیں اس سے دودھ کا رشتہ قائم نہیں ہوگا۔ سوائے ناگزیر صورتحال کے جیسا کہ گزشتہ روایات میں بیان ہوا ہے۔
(2) رضاعت کے معاملات میں احتیاط ضروری ہے تاکہ غیر محرم کو محرم یا محرم کو غیر محرم نہ سمجھ لیا جائے۔
(3) مرد کو چاہیے کہ بیوی کو غلطی پر تنبیہ کرے اگر کس سے لا علمی کی بنا پر غلطی ہو جائے تو اسے سختی سے تنبیہ کرنے کے بجائے نرمی سے مسئلہ بتا دینا چاہیے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه. وصححه ابن
الجارود) .
إسناده: حدثنا حفص بن عمر: ثنا شعبة. (ح) وثنا محمد بن كثير: أخبرنا سفيان عن أشعث بن سُلَيْم عن أبيه عن مسروق عن عائشة- المعنى واحد-: أن رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات، وهو من الوجه الأول على شرط البخاري، ومن الوجه الآخر على شرط الشيخين؛ وقد أخرجاه كما يأتي.
والحديث أخرجه البخاري (5/194) ... بإسناد المصنف الآخر.
وأخرجه مسلم (4/170) ، وابن الجارود (691) ، وابن أبي شيبة (4/285) ، وأحمد (6/138 و 214) من طرق أخرى عن سفيان- وهو الثوري-... به.
ثم أخرجه البخاري (9/120- 121) ، ومسلم، وأحمد (6/94) من طرق أخرى عن شعبه... به.
ومسلم أيضاً، والنسائي (2/83) ، وسعيد بن منصور (3/1/234) ، والبيهقي (7/456) من حديث أبي الأحوص عن أشعث بن أبي الشعثاء... به.