قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ الرَّجُلِ يَجْحَدُ الطَّلَاقَ)

حکم : ضعیف 

2038. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي سَلَمَةَ أَبُو حَفْصٍ التَّنِّيسِيُّ، عَنْ زُهَيْرٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِذَا ادَّعَتِ الْمَرْأَةُ طَلَاقَ زَوْجِهَا، فَجَاءَتْ عَلَى ذَلِكَ بِشَاهِدٍ عَدْلٍ، اسْتُحْلِفَ زَوْجُهَا، فَإِنْ حَلَفَ بَطَلَتْ شَهَادَةُ الشَّاهِدِ، وَإِنْ نَكَلَ، فَنُكُولُهُ بِمَنْزِلَةِ شَاهِدٍ آخَرَ، وَجَازَ طَلَاقُهُ»

مترجم:

2038.

حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: جب عورت خاوند سے طلاق مل جانے کا دعویٰ کرے اور ایک قابل اعتماد گواہ پیش کر دے تو اس کے خاوند سے قسم اٹھانے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ اگر اس نے قسم کھا لی (کہ میں نے طلاق نہیں دی) تو گواہ کی گواہی کالعدم ہو جائے گی۔ اور اگر اس نے قسم سے انکار کیا تو اس کا انکار دوسرے گواہ کے قائم مقام ہو جائے گا اور اس کی طلاق نافذ کر دی جائے گی۔