تشریح:
(1) نیکی عادت ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ سیدھا راستہ انسان کی فطرت ہے۔ ایک فطرت سلیم کا مالک نیکی کے راستے پر چلنے میں کوئی دشواری محسوس نہیں کرتا، البتہ غلط ماحول کی وجہ سے یا شیطان کے وسوسہ و مکر کی وجہ سے بعض اوقات انسان برائی کی راہ پر چل پڑتا ہے اس کے باوجود اس کا ضمیر اسے جھنجھوڑتا رہتا ہے۔ چنانچہ جب بھی انسان گناہ کی زندگی چھوڑ کر نیکی کی طرف آتا ہے، اسے ایک روحانی خوشی اور دلی اطمینان کی وہ کیفیت نصیب ہوتی ہے جو گناہ کی بظاہر خوبصورت زندگی میں حاصل نہیں ہو سکی تھی۔ اسلام کی تعلیمات اسی فطرت سلیم کے مطابق ہیں جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿فَأَقِم وَجهَكَ لِلدّينِ حَنيفًا فِطرَتَ اللَّهِ الَّتى فَطَرَ النّاسَ عَلَيها لا تَبديلَ لِخَلقِ اللَّهِ ذلِكَ الدّينُ القَيِّمُ) (الروم:30) یعنی ’’اللہ کا قانون و دین وہی ہے جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا، اللہ تعالیٰ کی تخلیق میں تبدیلی نہیں، یہی مضبوط دین ہے۔‘‘
(2) گناہ ایک جھگڑا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ گناہ کا ارتکاب کرنے والا اپنے اندر ایک کشمکش محسوس کرتا ہے۔ نفس اَمًارہ اسے گناہ کی طرف دعوت دیتا ہے اور توبہ سے روکتا ہے جب کہ ضمیر اسے گناہ سے باز رکھنے کی کوشش کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اگرچہ گناہ کا ارتکاب کرنے والا بظاہر وہ کام کر رہا ہوتا ہے جو اس کا جی چاہتا ہے اس کے باوجود اسے خوشی حاصل نہیں ہوتی، دنیا کی دولت اسے اطمینان قلب مہیا کرنے سے قاصر رہتی ہے، سوائے اس کے کہ اس کا ضمیر بالکل مردہ ہو جائے اور اس کی فطرت مسخ ہو جائے۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في "السلسلة الصحيحة" 2 / 255 :
أخرجه ابن ماجه ( 1 / 95 - 96 ) : حدثنا هشام بن عمار حدثنا الوليد بن مسلم :
حدثنا مروان بن جناح عن يونس بن ميسرة بن حلبس أنه حدثه قال : سمعت معاوية بن
أبي سفيان يحدث عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال : فذكره .
و هذا إسناد حسن ، رجاله ثقات ، غير مروان بن جناح ، و هو " لا بأس به " كما في
التقريب تبعا للدارقطني . و رواه ابن حبان في " صحيحه " من طريق هشام بن عمار
بإسناده و متنه سواء كما في " موارد الظمآن " ( 82 ) ، و كذلك أخرجه ابن عدي في
" الكامل " ( 135 / 2 ) في ترجمة روح بن جناح و هو أخو مروان بن جناح ، لكن وقع
عنده " روح بن جناح " مكان " مروان بن جناح " فلا أدري أهو سهو من الرواة ، أم
أن الوليد بن مسلم رواه عن الأخوين معا ، و عنه هشام ، فكان يرويه عن هذا تارة
و عن هذا تارة . و الله أعلم . و رواه الضياء في " موافقات هشام بن عمار " ( 58
/ 2 ) . و أخرجه القضاعي في " مسند الشهاب " ( 3 / 1 ) من طريق عمرو بن عثمان
قال : أنبأنا الوليد بن مسلم عن مروان بن جناح به . و أخرجه عبد الغني المقدسي
في " العلم " ( 5 / 2 ) ، و أخرجه أبو نعيم في " أخبار أصبهان " ( 1 / 345 ) من
طريق أخرى عن الوليد به دون الفقرة الثانية منه .