قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ الصَّرْفِ وَمَا لَا يَجُوزُ مُتَفَاضِلًا يَدًا بِيَدٍ)

حکم : حسن صحیح 

2256. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْزُقُنَا تَمْرًا مِنْ تَمْرِ الْجَمْعِ فَنَسْتَبْدِلُ بِهِ تَمْرًا هُوَ أَطْيَبُ مِنْهُ وَنَزِيدُ فِي السِّعْرِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَصْلُحُ صَاعُ تَمْرٍ بِصَاعَيْنِ وَلَا دِرْهَمٌ بِدِرْهَمَيْنِ وَالدِّرْهَمُ بِالدِّرْهَمِ وَالدِّينَارُ بِالدِّينَارِ لَا فَضْلَ بَيْنَهُمَا إِلَّا وَزْنًا

مترجم:

2256.

حضرت ابو سعید ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ ہمیں ادنیٰ قسم کی کھجوریں عنایت فرماتے۔ ہم ان کے بدلے میں ان سے بہتر کھجوریں، زیادہ نرخ پر خرید لیتے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک صاع کھجوروں کا دو صاع سے تبادلہ یا ایک درہم کا دو درہموں سے تبادلہ جائز نہیں۔ درہم کے بدلے میں درہم اور دینار کے بدلے میں دینار ہوتا ہے۔ ان دونوں کے درمیان، سوائے وزن کی کمی بیشی کے، کوئی فضیلت نہیں۔