تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) بظاہر خدمت کی شرط لگانا آزاد کرنے کے منافی ہے کیونکہ کرنے کا مطلب یہ ہےکہ اس پر آقا کی کوئی پابندی نہیں رہی لیکن اس واقعہ میں شرط ایسی ہے جو حضرت سفینہ کے لیے باعث شرف ہے۔
(2) آزاد کرتے وقت کسی نیک کام کی شرط لگانا آزاد کرنے کے منافی نہیں ہے بلکہ یہ آزاد ہونے والے کے لیے نیکی کا موقع مہیا کرنے کے مترادف ہے۔
(3) آزاد کرنے والا اپنی خدمت کی شرط نہیں لگا سکتا البتہ کسی نیک شخص یا بڑے عالم کی خدمت کی شرط لگانا جائز ہے۔
(4) ممکن ہے یہاں شرط سے مراد یہ ہو ان سے وعدہ لے لیا۔
الحکم التفصیلی:
قلت : وهذا إسناد حسن سعيد بن جمهان صدوق له أفراد كما قال الحافظ في " التقريب " وأما الحاكم فقال : " صحيح الاسناد " . ووافقه الذهبي