تشریح:
فوائد ومسائل:
(1) مذکورہ روایت ضعیف ہے جیسا کہ محققین نے کہا ہے، تاہم بخاری و مسلم میں حضرت عمربن خطاب ؓ سے کلالہ اور سود کا ذکر ملتا ہے، خلافت کا نہیں، لہٰذا مذکورہ روایت بیان کردہ دوباتوں کی توثیق و تائید صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی روایات سے ہوجاتی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ روایت ’’خلافت‘‘ کے ذکر کے علاوہ قابل عمل اور قابل حجت ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھئے: مذکورہ حدیث کی تحقیق و تخریج۔
(2) کلالہ کے بھائی بہن تین طرح کے ہوسکتے ہیں:
(ا) حقیقی
(ب)علاتی
(ج)اخیافی۔
پہلے دو طرح کے بھائی بہنوں کا حکم سورۂ نساء کی آیت176 میں بیان کردیا گیا ہے اور تیسری قسم کے بہن بھائیوں کا حکم سورۂ نساء کی آیت 12میں بیان کردیا گیا ہے۔