تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) اللہ کی راہ میں جنگ کرتے ہوئےجان دینا اصل شہادت ہے۔ شہید کے عظیم ترین درجات انھی افراد کے لیے ہیں۔
(2) جہاد کے سفر کے دوران میں یا جہاد کے دوران میں کسی بھی وجہ سے فوت ہوجانا بھی شہادت کے برابر ہے تاہم اس شہید کے احکام عام میت کے ہیں۔ اسے غسل اور کفن دیکر دفن کیا جائے گا۔
(3) طاعون سے یا پیٹ کی بیماری سے فوت ہونے والا بھی شہادت کا درجہ پاتا ہے۔ کسی ناقابل علاج مرض سے فوت ہو جانے والا بھی اسی ضمن میں شمار کیا جاسکتا ہے۔
(4) ڈوب کر مرجانے والا اور جل کر مر جانے والا بھی شہید ہے۔ دوسری حادثاتی اموات کو بھی اسی حکم میں شمار کیا جا سکتا ہے۔
(5) بچے کی پیدائش کے وقت فوت ہوجانے والی عورت کی موت بھی شہادت کی موت ہے۔
(6) جہاد کے دوران میں دشمن کے ہتھیار سےمرنے والے کے علاوہ باقی سب شہادتیں کم درجے کی ہیں۔ ان کے احکام ان شہیدوں کے سے نہیں لہٰذا انھیں غسل اور کفن کے ساتھ دفن کیا جائے گا۔