قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا (بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا دَخَلَ الْخَلَاءَ)

حکم : صحیح (الألباني)

296. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذِهِ الْحُشُوشَ مُحْتَضَرَةٌ فَإِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَقُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ.

سنن ابن ماجہ:

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں

تمہید کتاب (باب: بیت الخلاء میں جاتے وقت آدمی کیا کہے؟)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

296.

حضرت زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ بیت الخلاء (شیطانوں کے) حاضر ہونے کی جگہیں ہیں۔ چنانچہ جب تم میں سے کوئی (بیت الخلاء میں) داخل ہو تو، اسے یوں کہنا چاہیے:﴿اللَّهُمَّ إِنِّى أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ﴾ ’’اے اللہ! میں تیری پناہ میں آتا ہوں ناپاک جنوں اور ناپاک جنیوں سے۔‘‘