قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الصَّيْدِ (بَابُ الضَّبِّ)

حکم : صحیح 

3240. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: نَادَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الصُّفَّةِ، حِينَ انْصَرَفَ مِنَ الصَّلَاةِ، فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ: إِنَّ أَرْضَنَا أَرْضٌ مَضَبَّةٌ، فَمَا تَرَى فِي الضِّبَابِ قَالَ: «بَلَغَنِي أَنَّهُ، أُمَّةً مُسِخَتْ» فَلَمْ يَأْمُرْ بِهِ، وَلَمْ يَنْهَ عَنْهُ

مترجم:

3240.

حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو اصحاب صفہ میں سے ایک آدمی نے نبیﷺ کو مخاطب کر کے کہا: اے اللہ کے رسول! ہمارے علاقے میں سانڈے بہت ہوتے ہیں۔ آپﷺ کا سانڈوں کے بارے میں کیا خیال ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ یہ ایک قوم تھی جو مسخ کردی گئی۔‘‘ چنانچہ آپ نے نہ اسے کھانے کا حکم دیا، نہ اس سے منع فرمایا۔