تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) (فماتری) آپ کا کیا خیال ہے؟۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کا کیا فیصلہ ہے یہ حلال ہے یاحرام ہے؟
(2) (بلغنی) مجھے یہ بات پہنچی ہے ۔ اس لفظ سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ بات نبی ﷺ کو وحی کے ذریعے سے معلوم نہیں ہوئی تھی بلکہ ممکن ہے علمائے یہود سے سنی ہو۔ چونکہ ایسی باتوں کی تصدیق یا تکذیب نہیں کی جا سکتی جب تک وحی کے ذریعے سےان کا صحیح یا غلط ہونا معلوم نہ ہوجائے اس لیے نبی ﷺ نے دوٹوک فیصلہ نہیں فرمایا ۔
(3) مشکوک چیز سے احتیاطاً اجتناب کیا جا سکتا ہے تاہم اسے صراحتاً حرام نہیں کہا جا سکتا۔