تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) خود کشی حرام ہے۔
(2) خود کشی مرض کا علاج نہیں بلکہ جرم ہے۔
(3) نقصان دہ اور مضر صحت اشیاء سے نیز شراب اور اس سے مخلوط اشیاء سے علاج حرام ہے۔ لیکن افسوس ہے کہ غیر مسلم معالجین نے حرام اور مکروہ اشیاء سے مرکب اس قدر عام کیا ہے۔ اور ان کی شہرت کردی ہے۔ کہ عوام الناس انکے استعمال میں کوئی کراہت محسوس نہیں کرتے۔ مسلمان حکام اداروں اور تنظیموں کا شرعی فریضہ ہے کہ اس میدان میں خالص حلال اورپاکیزہ ادویہ متعارف کروایئں۔ اورعام مسلمان کو بھی صبر وتحمل سے کام لیتے ہوئے حرام اور مشکوک ادویہ سے بچنا چاہیے۔ اور ان کی بجائے پاکیزہ اور غیر مشکوک ادویہ استعمال کرنی چاہیے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔ ﴿وَمَن يَتَّقِ اللَّـهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا﴾ (الطلاق، 2:65) ’’اور جو الله کا تقویٰ اختیار کرے گا، وہ اس کے لئے(تنگی سے نکلنےکی ) کوئی راہ پیدا فرما دے گا‘‘ اور اگر کوئی مخلص طبیب کسی مرض میں اپنے عجز کا اظہار کرے۔ اورشراب ہی کو علاج سمجھے تو جان بچانے کے لئے بشرط یہ کہ جان کا بچ جانایقینی ہو اس کا استعمال مباح ہوگا۔ جیسے اللہ کا فرمان ہے۔ ﴿فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلَا عَادٍ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ ۚ﴾ (البقرة، ٢: ١٧٣)