تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) ان افراد میں کچھ قبیلہ عکل کے تھے۔ اور کچھ قبیلہ عرینہ سے تعلق رکھتے تھے۔
(2) اگرکسی جگہ کی آب وہواموافق نہ ہو تو دوسری مناسب جگہ چلے جانا درست ہے۔ اس کا حکم وبا سے بھاگنے کی کوشش کا نہیں۔
(3) بیت المال کی کسی چیز کو مالک بنائے بغیر اسے عاریتاً بھی دی جا سکتی ہے۔ تا کہ وہ اس سے حسب ضرور فائدہ اٹھائے۔
(4) اونٹنیوں کے دودھ میں پیٹ کے بڑھ جانے کا علاج ہے۔
(5) جن جانوروں کا گوشت کھایا جاتا ہے۔ان کاپیشاب علاج کے طور پرپینا جائز ہے۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في " السلسلة الصحيحة " 5 / 202 :
رواه أبو عبيد في " الغريب " ( 28 / 2 ) : حدثناه هشيم عن عبد العزيز بن صهيب و
حميد الطويل عن أنس عن النبي صلى الله عليه وسلم في حديث الرهط العرنيين
الذين قدموا عليه المدينة فاجتووها ، فقال : لو ... الحديث ، ففعلوا فصحوا ،
فمالوا على الرعاء فقتلوهم و استاقوا الإبل و ارتدوا عن الإسلام ، فأرسل النبي
صلى الله عليه وسلم في آثارهم ، فأتي بهم ، فقطع أيديهم و أرجلهم و سمل أعينهم
و تركوا بالحرة حتى ماتوا . و أخرجه ابن ماجة ( 3503 ) و الطحاوي في " المشكل "
( 2 / 223 ) و أحمد ( 3 / 107 و 205 ) من طرق أخرى عن حميد وحده . قلت : و
إسناده صحيح على شرط الشيخين و قد أخرجاه بنحوه ، فانظر " الإرواء " ( 177 ) .