تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) اللہ کی صفات کا ذکر کرکے دعا کرنی چاہیے۔
(2) اللہ تعالیٰ جسمانی ضروریات بھی پوری کرتا ہے۔ اور بندوں کومادی رزق دینے کےلئے دانے اور گھٹلیاں پھاڑ کر فصلیں اور درخت اُگاتا ہے۔ اور روحانی ضروریات بھی پوری کرتا ہے۔ اس مقصد کے لئے اس نے نبوت کا سلسلہ جاری فرما کر آسمانی کتابیں نازل کی ہیں۔
(3) اس دعا میں قرض کی ادایئگی کےلئے اللہ کی صفت رزاقیت کا واسطہ دیا گیا ہے۔
(4) زمان ومکان اللہ کی مخلوق ہیں۔ اس لئے وہ ان سب پر حاوی ہے۔ وہ زمان کے لحاظ سے اول وآخر ہے۔ اور مکان کے لحاظ سے تمام مخلوقات سے برتر (الظاہر) بھی ہے۔ اور اپنی قدرت وعلم کے لحاظ سے قریب ترین (الباطن) بھی۔
(5) فقر کے ساتھ اگر اللہ کی طرف توجہ اور عبادت میں انہماک ہو تو یہ محمود ہے۔ تاکہ دل مال ودولت میں مشغول ہوکر اللہ سے غافل نہ ہوجائے۔ لیکن اگر فقر وفاقہ اس حد تک پہنچ جائے۔ کہ بنیادی ضروریات بھی پوری نہ ہوں۔ اور بندہ پیٹ بھرنے کےلئے کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہوجائے۔ یا مقروض ہوجائے جب کہ قرض کی ادایئگی کی کوئی اُمید نظر نہ آرہی ہو تو ایسا فقر مذموم ہے اس سے اللہ کی پناہ مانگنی چاہیے۔