قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ تَعْبِيرِ الرُّؤْيَا (بَابُ مَنْ لَعِبَ بِهِ الشَّيْطَانُ فِي مَنَامِهِ فَلَا يُحَدِّثْ بِهِ النَّاسَ)

حکم : صحیح (الألباني)

3912. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ وَهُوَ يَخْطُبُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ رَأَيْتُ الْبَارِحَةَ فِيمَا يَرَى النَّائِمُ، كَأَنَّ عُنُقِي ضُرِبَتْ، وَسَقَطَ رَأْسِي، فَاتَّبَعْتُهُ فَأَخَذْتُهُ فَأَعَدْتُهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا لَعِبَ الشَّيْطَانُ بِأَحَدِكُمْ فِي مَنَامِهِ، فَلَا يُحَدِّثَنَّ بِهِ النَّاسَ»

سنن ابن ماجہ:

کتاب: خوابوں کی تعبیر سے متعلق آداب و احکام

تمہید کتاب (باب: شیطان جس سے خواب میں شرارت کرے اسے چاہیے کہ وہ خواب لوگوں کو نہ بتائے)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

3912.

حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبیﷺ خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ ایک آدمی آیا اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! آج رات میں نے خواب میں دیکھا کہ میرا گلا کاٹ دیا گیا ہے اور میرا سر (جسم سے الگ ہو کر) گر گیا ہے۔ میں نے اس (لڑھکتے ہوئے سر) کا تعاقب کر کے اسے پکڑ لیا اور دوبارہ (جسم پر) لگا لیا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب کسی کے ساتھ شیطان خواب میں شرارت کرے۔ تو وہ (یہ خواب) لوگوں کو ہر گز نہ بتائے۔