قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ تَعْبِيرِ الرُّؤْيَا (بَابُ تَعْبِيرِ الرُّؤْيَا)

حکم : صحیح 

3921. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا بُرَيْدٌ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ أَنِّي أُهَاجِرُ مِنْ مَكَّةَ إِلَى أَرْضٍ بِهَا نَخْلٌ، فَذَهَبَ وَهَلِي إِلَى أَنَّهَا يَمَامَةُ أَوْ هَجَرٌ، فَإِذَا هِيَ الْمَدِينَةُ، يَثْرِبُ، وَرَأَيْتُ فِي رُؤْيَايَ هَذِهِ، أَنِّي هَزَزْتُ سَيْفًا فَانْقَطَعَ صَدْرُهُ، فَإِذَا هُوَ مَا أُصِيبَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ أُحُدٍ، ثُمَّ هَزَزْتُهُ فَعَادَ أَحْسَنَ مَا كَانَ، فَإِذَا هُوَ مَا جَاءَ اللَّهُ بِهِ مِنَ الْفَتْحِ، وَاجْتِمَاعِ الْمُؤْمِنِينَ، وَرَأَيْتُ فِيهَا أَيْضًا بَقَرًا، وَاللَّهُ خَيْرٌ، فَإِذَا هُمُ النَّفَرُ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ أُحُدٍ، وَإِذَا الْخَيْرُ مَا جَاءَ اللَّهُ بِهِ مِنَ الْخَيْرِ بَعْدُ، وَثَوَابِ الصِّدْقِ الَّذِي آتَانَا اللَّهُ بِهِ يَوْمَ بَدْرٍ»

مترجم:

3921.

حضرت ابو موسیٰ اشعری سے روایت ہے، نبیﷺ نے فرمایا: میں نے خواب میں دیکھا کہ میں مکہ سے ایسے علاقے کی طرف ہجرت کر رہا ہوں جہاں کھجوروں کے درخت (بہت زیادہ) ہیں۔ مجھے خیال آیا کہ یہ یمامہ یا ہجر کا علاقہ ہے۔ لیکن وہ تو مدینہ، یعنی یثرب تھا۔ اور میں نے اپنے اس خواب میں دیکھا کہ میں نے تلوار چلائی تو اس کا اگلا حصہ ٹوٹ گیا۔ اس کا مطلب (یہ ظاہر ہوا کہ وہ) احد کے دن مسلمانوں کو پہنچنے والا نقصان تھا، پھر میں نے تلوار کو حرکت دی تو وہ پہلے سے بہتر ہو گئی۔ تو اس سے مراد وہ فتح اور مسلمانوں کا (منتشر ہوجانے کے بعد) اکٹھا ہو جانا تھا جو اللہ نے نصیب فرمایا۔ میں نے اس خواب میں گائیں دیکھیں اور (خواب میں سنا) اللہ بہتری والا ہے۔ اس کا مطلب جنگ احد میں شہید ہونے والے مومن افراد تھے۔ اور خیر سے مراد بعد میں حاصل ہونے والی بھلائی تھی (اور اس سے پہلے) بدر میں اللہ نے ہمیں خلوص کا جو ثواب عطا فرمایا (وہ مراد تھا)