تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) بتدریج کم سے زیادہ خوشخبری کا فائدہ یہ ہے کہ اس طرح زیادہ خوشی حاصل ہوتی ہے۔ اور نعمت کی عظمت کا زیادہ احساس ہوتا ہے۔
(2) امت محمدیہ کا زمانہ بھی طویل ہے اور افراد کی تعداد بھی زیادہ ہے اس لئے جنتیوں میں ان کی تعداد زیادہ ہوگی۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في "السلسلة الصحيحة" 2 / 530 :
أخرجه البخاري ( 8 / 93 ـ نهضة ) و مسلم ( 1 / 139 ) و الترمذي ( 3 / 330 ـ 331
) و ابن ماجه ( 2 / 573 ) و الطحاوي في " المشكل " ( 1 / 154 ـ 156 ) و أحمد (
1 / 386 ، 437 ـ 438 ، 445 ) و أبو نعيم ( 4 / 152 ) من طريق أبي إسحاق عن عمرو
بن ميمون عن عبد الله قال : " كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم في قبة ،
فقال ..." فذكره . و قال الترمذي : " حديث حسن صحيح " .
( تنبيه ) عزاه السيوطي في " زيادات الجامع الصغير " لأحمد و الترمذي و ابن
ماجه فقط ، و هذا تقصير فاحش ! و كذلك هو في " الجامع الكبير " ( 1 / 15 / 2