قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ (بَابُ صِفَةِ النَّارِ)

حکم : ضعیف 

4325. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ وَلَوْ أَنَّ قَطْرَةً مِنْ الزَّقُّومِ قَطَرَتْ فِي الْأَرْضِ لَأَفْسَدَتْ عَلَى أَهْلِ الدُّنْيَا مَعِيشَتَهُمْ فَكَيْفَ بِمَنْ لَيْسَ لَهُ طَعَامٌ غَيْرُهُ

مترجم:

4325.

حضرت عبد اللہ بن عباس سے روایت ہے۔ انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے یہ آیت مبارک تلاوت فرمائی۔ ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّـهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ﴾ ’’اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ سے اتنا ڈرو جتنا اس سے ڈرنے کا حق ہے۔ اور مرتے دم تک مسلمان ہی رہنا۔‘‘ پھر فرمایا: ’’اگر زقوم کا ایک قطرہ زمین پر ٹپکا دیا جائے۔ تو دنیا والوں کی زندگی خراب کردے پھر اس کا کیا حال ہوگا جس کا کھانا اس کے سوا کچھ نہیں ہوگا؟‘‘