قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ اجْتِنَابِ الْبِدَعِ وَالْجَدَلِ)

حکم : ضعیف 

46. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ مَيْمُونٍ الْمَدَنِيُّ أَبُو عُبَيْدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّمَا هُمَا اثْنَتَانِ، الْكَلَامُ وَالْهَدْيُ، فَأَحْسَنُ الْكَلَامِ كَلَامُ اللَّهِ، وَأَحْسَنُ الْهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ، أَلَا وَإِيَّاكُمْ وَمُحْدِثَاتِ الْأُمُورِ، فَإِنَّ شَرَّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا، وَكُلُّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ، وَكُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ، أَلَا لَا يَطُولَنَّ عَلَيْكُمُ الْأَمَدُ، فَتَقْسُوَ قُلُوبُكُمْ، أَلَا إِنَّ مَا هُوَ آتٍ قَرِيبٌ، وَإِنَّمَا الْبَعِيدُ مَا لَيْسَ بِآتٍ، أَلَا إِنَّمَا الشَّقِيُّ مَنْ شَقِيَ فِي بَطْنِ أُمِّهِ، وَالسَّعِيدُ مَنْ وُعِظَ بِغَيْرِهِ، أَلَا إِنَّ قِتَالَ الْمُؤْمِنِ كُفْرٌ وَسِبَابُهُ فُسُوقٌ، وَلَا يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثٍ، أَلَا وَإِيَّاكُمْ وَالْكَذِبَ، فَإِنَّ الْكَذِبَ لَا يَصْلُحُ بِالْجِدِّ وَلَا بِالْهَزْلِ، وَلَا يَعِدُ الرَّجُلُ صَبِيَّهُ ثُمَّ لَا يَفِي لَهُ، فَإِنَّ الْكَذِبَ يَهْدِي إِلَى الْفُجُورِ، وَإِنَّ الْفُجُورَ يَهْدِي إِلَى النَّارَ، وَإِنَّ الصِّدْقَ يَهْدِي إِلَى الْبِرِّ، وَإِنَّ الْبِرَّ يَهْدِي إِلَى الْجَنَّةِ، وَإِنَّهُ يُقَالُ لِلصَّادِقِ: صَدَقَ وَبَرَّ، وَيُقَالُ لِلْكَاذِبِ: كَذَبَ وَفَجَرَ، أَلَا وَإِنَّ الْعَبْدَ يَكْذِبُ حَتَّى يُكْتَبَ عِنْدَ اللَّهِ كَذَّابًا

مترجم:

46.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’چیزیں دو ہی ہیں: کلام اور عملی طریقہ، تو بہترین کلام اللہ کا کلام ہے اور بہترین طریقہ محمد (ﷺ) کا طریقہ ہے۔ خبردار! نئے نئے کاموں سے بچو، سب سے برے کام وہ ہیں جو (دین میں) نئے ایجاد کیے گئے ہوں اور ہر نو ایجاد عمل بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ خبردار! تم میں لمبی زندگی کا خیال پیدا نہ ہو جائے ورنہ تمہارے دل سخت ہو جائیں گے۔ خبردار! جو کچھ آنے والا ہے وہ قریب ہی ہے، دور تو وہ ہے جو آنے والا نہیں۔ خبردار! بد نصیب وہ ہے جو ماں کے پیٹ میں بدنصیب قرار پا گیا اور خوش نصیب وہ ہے جس نے دوسروں (کے برے انجام) سے نصیحت حاصل کر لی۔ خبردار! مومن سے جنگ کرنا کفر ہے اور اسے گالی دینا فسق ہے۔ کسی مسلمان کے لئے حلال نہیں کہ تین دن سے زیادہ اپنے (مسلمان) بھائی سے قطع تعلق کیے رہے۔ خبردار! جھوٹ سے بچو، جھوٹ نہ سنجیدگی سے بولنا جائز ہے اور نہ مذاق میں۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ آدمی اپنے بچے سے کوئی وعدہ کرے پھر اسے پورا نہ کرے۔ بلا شبہ جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم کی طرف لے جاتا ہے اور سچ نیکی کی راہ دکھاتا ہے اور نیکی جنت میں لے جاتی ہے۔ سچے کے بارے میں کہا جاتا ہے: اس نے سچ بولا اور نیکی کا کام کیا اور جھوٹے کو کہا جاتا ہے: اس نے جھوٹ بولا اور گناہ کا ارتکاب کیا۔ خبردار! (بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ) بندہ جھوٹ بولتا رہتا ہے حتٰی کہ اللہ کے ہاں اسے کذاب لکھ دیا جاتا ہے۔