قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا (بَابُ الْحِيَاضِ)

حکم : صحیح دون قصة الجيفة، 

520. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ طَرِيفِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا نَضْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ انْتَهَيْنَا إِلَى غَدِيرٍ فَإِذَا فِيهِ جِيفَةُ حِمَارٍ قَالَ فَكَفَفْنَا عَنْهُ حَتَّى انْتَهَى إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ الْمَاءَ لَا يُنَجِّسُهُ شَيْءٌ فَاسْتَقَيْنَا وَأَرْوَيْنَا وَحَمَلْنَا

مترجم:

520.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم لوگ (سفر کے دوران میں) ایک تالاب پر پہنچے دیکھا تو اس میں ایک گدھے کی لاش پڑی تھی۔ ہم نے اس سے (پانی لینے سے) اجتناب کیا حتی کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لے آئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’پانی کو کوئی چیز ناپاک نہیں کرتی۔‘‘ چنانچہ ہم نے پانی پیا، (جانوروں کو) پلایا، اور (مشکیزوں وغیرہ میں) ساتھ لے لیا۔